Search
 
Write
 
Forums
 
Login
"Let there arise out of you a band of people inviting to all that is good enjoining what is right and forbidding what is wrong; they are the ones to attain felicity".
(surah Al-Imran,ayat-104)
Image Not found for user
User Name: fasijan
Full Name: Shahzad Faisal
User since: 18/Aug/2009
No Of voices: 2
اےمحمدبن قاسم، تجھے حواکی بیٹی پکارتی ھے۔شہزادفیصل
Views:5942 Replies:12
Video:PMLN Punjab president Sardar Zulfiqar Khosa watching Mujra in Denmark
Views:4752 Replies:2

Click here to read All Articles by User: fasijan

 
 Views: 5942   
 Replies: 12   
 Share with Friend  
 Post Comment  
If ur connection is slow then plz wait until image load. THX
 Reply:   Dear ANaqvi, yes we are right wingers, but we publish almost every article
Replied by(webmaster) Replied on (9/Sep/2009)

Asslam O Alaikum
Dear ANaqvi, yes we are right wingers, but we publish almost every article we receive. if you go through top 20 article list, you will find another article against Nawaz Sharif and if you search deeper you will find more as well. We are not pro of any party, we just want Pakistan a better Islamic State. We are not here to hide any one's corruption or illegal acts but the thing is some one has to bring those upto our knowledge by sharing.
 
 Reply:   is topic par ziyada gaal karna muzir e sehat hai!
Replied by(bawaimran) Replied on (8/Sep/2009)

ANAQVI BHAI
___________________________________________________

yaar is topic par ziyada gaal karna muzir e sehat hai!

site jis ki bhi hoo, us ka haq hai keh woh apnay agenday ko agay le jaye!

chartay sooraj ki pooja hi kamyabi ka nuskha hai! baki chitrol hai!

BUT WELLDONE MR. COLUMNIST.. LEKIN SOOCH LOO PANGA LE RAHY HO CHIEF-MINISTER SE... LOOOLZ
CARRY ON JANI..

FIRST OF ALL WE ALL R PAKISTANI
THEN WE R SUPPORTERS OF ANY PARTY
..............................................
I THINK KE JU ACHA KAM KARY WE MUST ENCOURAGE HIM
________________________________________________

WAISEY MAE NE ISS BAAR VOTE NAHI CAST KIYA
CUZ MERA CHEETAH IMRAN KHAN NAHI THA ELECTION MAE:d
 
 Reply:   About Sharif Brothers - I have never liked them because of their past role!
Replied by(anaqvi) Replied on (8/Sep/2009)

OPS i wonder to see an article against Sharif Brother here because this site has always been pro-right wingers especially PMLN and PTI for sometime!

Which is fine with me as every group has the right to propagate its message. But only when the moderators or the admins try to pose as neutrals which they aint, it turns bad. I think they should publically disclose their personal affiliations.

About Sharif Brothers - I have never liked them because of their past role!
 
 Reply:   A corrupt person can't bring any revolution
Replied by(saliali) Replied on (8/Sep/2009)

A corrupt person can't bring any revolution. He can just try to exploit the people's minds and prolong his power and nothing else.

After very short intervals we hear a new story of an MNA or MPA of PML-N. Were these rotten eggs not granted tickets by their leadership? Is not responsibility of a leader to chose his team of best and not of bad people ? If a leader can't do it then he has not right to claim to lead the nation.
 
 Reply:   اردو وریژن
Replied by(fasijan) Replied on (8/Sep/2009)

19اگست 2009ءکو لاہور کی معروف شاہراہ اور وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ کے سامنے لاہور کے ایک اے ایس پی فلائٹ لیفٹیننٹ قیصر بشیر مخدوم نے بھاری پولیس فورس کے ہمراہ وہاں پر احتجاج کےلئے آنے والے مظاہرین جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے پر بدترین تشدد کیا جبکہ خواتین کی تھپڑوں اور ٹھڈوں سے تواضع کی گئی۔مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ 14جولائی 2009 کولاہور میں شاد باغ کے علاقہ بھگت پورہ میں ان کے خاندان کے ایک فرد اکبر کو اس کے بیٹے کے ہمراہ ڈکیتی میں مزاحمت پر قتل کرکے 25لاکھ روپے لو ٹ لئے گئے جبکہ پولیس ابھی تک ملزمان کا سراغ لگانے میں ناکام ہے ۔ تشدد کی شکار خواتین نے روتے ہوئے کہا کہ وہ ”خادم اعلیٰ“ میاں شہبازشریف کے پاس انصاف کے حصول کےلئے آئے تھے۔ لیکن بغیر کسی وارننگ کے پولیس فورس نے ان پر ڈنڈے برسانا شروع کر دیئے، ٹھڈے مارے گئے اور ان کے دوپٹے کھینچ کر سڑک پر گھسیٹا گیا۔کیا موجودہ حکومت کے دور میں خواتین کی اس قدر تذلیل کی جاتی ہے کہ اگر وہ انصاف کا تقاضا کرنے کےلئے حکومت کے سربراہ کے دروازہ پر دستک دیں تو ان کے دوپٹے اتار کر ٹھڈے اور تھپڑ مارے جائیں؟ وزیراعلیٰ سے داد رسی کی امید میں آنے والے خاندان پر پولیس تشدد بالخصوص خواتین سے بدتمیزی اور ان کی توہین شرمناک ہے۔
”خادم اعلیٰ“ میاں شہباز شریف صاحب کی روزانہ کی عادات میں سے ایک عادت سرکاری اہلکاروں اور افسران کی معطلی اور گرفتاریوں کے بارے میں بھی ہے۔ جبکہ جن سرکاری اہلکاروں و افسران کو معطل کیا جاتا ہے ان پر اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال اور پیشہ وارانہ فرائض میں غفلت برتنے جیسے الزامات شامل ہوتے ہیں ۔ کیا نہتے پرامن مظاہرین خصوصاً خواتین اور بچوں کو تھپڑوں ، ٹھڈوں سے مارنا اور سڑک پر گھسیٹنا پولیس کو دیئے گئے اختیار ات میں شامل ہے۔ جبکہ خواتین کی تھپڑوں اور ٹھڈوں سے تواضع کرنے پرتاحال خادم اعلیٰ نے متعلقہ اے ایس پی صاحب کی سرزنش تک نہیں کی ہے ۔
جب سے موجودہ حکومت برسر اقتدار آئی ہے خواتین کے استحصال کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں۔ اس سے پیشتر بھی ایسے بے شمار واقعات رونما ہو چکے ہیں۔ خادم اعلیٰ کا مطلب صوبہ کے سب سے بڑے منصب پر فائز ہونا ہرگز نہیں۔ خادم اعلیٰ کا مطلب عوام کی خدمت کو اپنا شعار بنانا ہے اور اگر کوئی بندہ صوبہ کے عوام بالخصوص خواتین کے سر سے دوپٹہ اتارنے والوں کے ہاتھ نہیں توڑ سکتا تو میرے خیال میں اس شخص کےلئے خود کو ”خادم اعلیٰ “کا لقب دینا سراسر زیادتی اور کھلم کھلا عوام دشمنی ہے۔خادم اعلیٰ کو چاہئے تھا کہ اے ایس پی کو فوراً اس کے عہدہ سے برخاست کرتے اور ہمیشہ کےلئے اس پر کسی بھی سرکاری عہدہ پر فائز رہنے پر پابندی لگاتے اور خود جا کر ان خواتین کے سر پر دوپٹے اور اپنا شفقت بھرا ہاتھ رکھتے۔ لیکن ایسا شاید اس لئے نہیں کیا گیا کہ موجودہ حکومت میں شامل چند منتخب نمائندوں نے بھی کبھی کسی خاتون کو عزت کا مقام نہیں دیا۔ بلکہ ہمیشہ خواتین کے استحصال میں سرفہرست رہے ہیں۔
آپ کو یاد ہو گا کہ کچھ عرصہ پہلے حکومتی جماعت کے ممبر صوبائی اسمبلی اور ”خادم اعلی“ کے معاون خصوصی پر بھی خاتون سے بداخلاقی کا الزام لگ چکا ہے۔جبکہ ”خادم اعلیٰ“ کی ٹیم کے اس کھلاڑی نے اپنی ہی پارٹی کی ایک کارکن خاتون جو کہ لاہور کے علاقہ گرین ٹاﺅن کی یونین کونسل 154 کی شعبہ خواتین کی صدر ہیں کو اپنی حوس کا نشانہ اس وقت بنایا جب وہ ”خادم اعلیٰ“ کے سیکرٹریٹ میں متعدد درخواستیں دینے کے باوجود انصاف نہ ملنے پر داد رسی کےلئے ایم پی اے صاحب کے پاس آئی۔ مذکورہ خاتون نے تھانہ نصیر آباد میں ایف آئی آر درج کرواتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ وہ لاہور گرین ٹاﺅن کی رہائشی ہے اور اس کی سیالکوٹ راٹھ جھٹول میں 17کنال 15مرلہ اراضی ہے جس پر محمد رفیق نامی گروپ نے قبضہ کر رکھا ہے۔ میں نے زمین واگزار کرانے کےلئے وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں متعدد بار درخواستیں دیں۔ مذکورہ خاتون نے الزام لگایا کہ خادم اعلیٰ پنجاب کے معاون خصوصی ایم پی منور علی گل قابضین کی پشت پناہی کر رہا تھا اور اس نے کئی بار معاملہ کا حل نکلانے اور مجھ سے ملنے کےلے مختلف افراد کے ذریعے پیغامات بھی بھجوائے۔ آخری بار منور گلی نے موبائل پر فون کیا اور بہانے سے لاہور کے ایک پوش ایریا کے ہوٹل میں بلایا جب میں ہوٹل کے کمرہ میں پہنچی تو منور گل اور اس کا دوست ناصر شراب پی رہے تھے منور گل نے اپنے دوست کو کمرے سے باہر بھیجا اور اندر سے کنڈی لگا کر زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ اس ایف آئی آر کی بناءپر منور گل سے معاون خصوصی کی نشست سے استعفیٰ لے لیا گیا جبکہ ہونا یہ چاہئے تھا کہ اس سے صوبائی اسمبلی کی نشست بھی خالی کروائی جاتی۔ کچھ عرصہ بعد آخر کار صرف اس وجہ سے سارا معاملہ رفع دفع کروادیا گیا کہ ملزم کا تعلق ”خادم اعلیٰ“ کی جماعت سے ہے۔ کیا اس موقع پر خواتین کے حقوق کی خاطر آواز بلند کرنے والوں کو ایک مظلوم خاتون کی فریاد نہیں سنائی دی۔ ملک کی کسی بھی این جی او نے شاید ”خادم اعلیٰ“ کے خوف سے مظلوم خاتون کی مدد نہیں کی یا کہ حقائق کچھ اور ہیں؟ بہرحال ایک مظلوم خاتون جس نے انصاف کےلئے پہلے ”خادم اعلیٰ“ کے دربار میں متعدد بار دستک دی وہاں سے داد رسی نہ ملنے پر مایوسی کی حالت میں دوسرا دروازہ کھٹکھٹایا لیکن شاید قسمت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔ اگر ”خادم اعلیٰ“ کوئیک ایکشن لیتے ہوئے بروقت مظلوم خاتون کی فریاد پر لبیک کہتے تو ہرگز ہرگز یہ حواکی بیٹی اپنی عزت سے ہاتھ نہ گنوا تی۔ کیا اب بھی وزیر اعلیٰ صاحب خود کو ”خادم اعلیٰ“ کے لقب کا حق دار سمجھتے ہیں؟
ایک واقعہ جو گزشتہ ماہ صوبائی اسمبلی پنجاب کے ایوان میں ہوا ۔اس واقعہ میں بھی ایک بار پھر ”خادم اعلیٰ“ کی ٹیم کے کھلاڑی وزیر جیل خانہ ایک خاتون پر حملہ کرتے ہوئے پائے گئے۔ واقعہ کی تفصیل سے ہر کوئی واقف ہے کہ کس طرح وزیر جیل خانہ جات نے اپوزیشن کی ایک خاتون رکن صوبائی اسمبلی بشریٰ نواز گردیزی پرحملہ کیا اور بشریٰ نواز گردیزی کو بچانے کےلئے آنے والی اراکین صوبائی اسمبلی ثمینہ خاور حیات اور ڈاکٹر سامیہ امجد سے تلخ کلامی کرنے کے بعد دھکے مارتے ہوئے بجٹ کی کاپیاں دے ماری۔ صوبائی وزیر کے دھکوں کی وجہ بشریٰ نواز گردیزی ایوان کے اندر گر پڑیں۔جبکہ صوبائی وزیر کسی جنگجو فاتح کی طرح اسمبلی کے احاطہ میں کھڑے رہے۔ منتخب خواتین پر اس گھناﺅنے سلوک کے خلاف خود حکومتی جماعت کی رکن اسمبلی شہزادی ٹوانہ نے شدید الفاظ میں مذمت کی جبکہ مسلم لیگ ق فارورڈ بلاک کے اراکین جن میں عطاءمانیکا سرفہرست ہیں نے اسمبلی سے بائیکاٹ کیا۔ خواتین پر حملہ آور صوبائی وزیر نے اسمبلی اجلاس کے بعد ”فاتحانہ انداز“ میں کہا کہ ہم اپنی قیادت کی توہین کسی صورت برداشت نہیں کرینگے۔
جناب ”خادم اعلیٰ“ صاحب برائے مہربانی اپنی ٹیم کے کھلاڑیوں کو بتائیں کہ اگر قیادت کی توہین نہیں برداشت کر سکتے تو خواتین کا احترام کرنا بھی سیکھیں۔ ایک طرف قائد کی توہین برداشت نہیں اور دوسری طرف خواتین کی عزت برداشت نہیں۔
جناب ”خادم اعلیٰ“ صاحب عوام جاننا چاہیں گے کہ یہ کیسا انصاف ہے کہ اگر آپ کی ٹیم کا ”کوئی مرد کھلاڑی “کسی خاتون سے بداخلاقی کرے تو وہ ”پاک صاف“ہے۔ آپ کی ٹیم کا کوئی ”مرد کھلاڑی “ایئر پورٹ پر ہیروں کی سمگلنگ کروائے تو وہ ”قانون سے لاعلم“ہونے کی بنیاد پر سزا سے بچ جاتا ہے ”کیا کوئی ایسا شخص جیل خانہ جات جیسی اہم وزارت پر منصب ہو سکتا ہے جو خود اپنے منہ سے اعتراف کرتا ہے کہ وہ ”قانون سے لاعلم“ ہے ۔ اگر آپ کی ٹیم کا کوئی ”مرد کھلاڑی “ایوان کے اندر کسی ”خاتون رکن پر حملہ “کرے تو وہ تقریباً ”بے گناہ “ثابت ہو جاتا ہے۔ اگر آپ کی ٹیم کا کوئی ”سینئر مرد کھلاڑی “ناروے میں مجرہ دیکھے تو وہ پھر بھی ”حاجی صاحب “ ہیں۔ جبکہ دوسری طرف اگر آپ کی ٹیم کی کوئی ”خاتون کھلاڑی “پر چوری کا الزام لگ جائے تو اس خاتون سے فوراً استعفیٰ لے لیا جاتا ہے۔
کیا یہ ہے ”گڈ گورننس“ کہ عورت کا استحصال جس گڈ گورننس کا لازمی حصہ سمجھا جاتا ہے۔ کیا ملک میں چلنے والے ہزاروں لاتعداد این جی اوز صرف اس عورت کی مدد کرنا اپنا اولین فرض سمجھتی ہیں کہ جس کے ساتھ کسی عام شخص نے جرم کا ارتکاب کیا ہو۔ اگر کوئی حکومتی عہدیدار کسی صنف نازک سے زیادتی کرے گا تو کیا خواتین کے حقوق کےلئے آواز بلند کرنے والی این جی اوز پر لازم نہیں ہو گا کہ وہ اس خاتون کی مدد کےلئے موجودہ حکومت کو اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں۔
”خادم اعلیٰ“ صاحب اگر کسی محمد بن قاسم نے ہوا کی بیٹی کی فریاد سن لی تو پھر نا یہ تخت بچے گا نایہ تاج

 
 Reply:   بہت اچھا
Replied by(umairhabib) Replied on (8/Sep/2009)

آرٹیکل پڑھنے کے بعد سب سے پہلے تو شہزاد فیصل صاحب کو داد دینا پڑے گی۔
کہ بہت ہی خوبصورتی کے ساتھ اور لگتا ہے کہ کافی تحقیق کے بعد لکھا گیا ہے۔

اور دوسری بات
جو میرے کسی بھای نے ریمارکس دیے ہیں
تو بھای جان۔
کیا آپ دیکھ نہیں رہے کہ آجکل آٹے حاصل کرنے کے لیے قطاروں میں کھڑی ہوءی خواتین کے ساتھ کس طرح کا گھٹیا سلوک کیا جا رہا ہے۔
کم سے کم سابقہ دور حکومت میں ایسا نہیں تھا کہ کوءی ماں بہن بیٹی گھر سے آٹا لینے کے لیے جاتی تھی تو اس پر پولیس کے ڈنڈے برساءے جاتے تھے۔
جہاں تک مجھے یاد ہے کہ سابقہ دور حکومت میں چاہے وہ کسی کا بھی ہو۔ اس طرح آٹا چینی لینے کےلءے قطاروں میں نہیں لگنا پڑتا تھا۔
مجھے بتاو کہ نواز شریف یا شہباز شریف نے اپنے کسی ایم پی اے کے خلاف کوءی کاررواءی کی ہے۔

ن لیگ نا نام لیٹرا لیگ ہے۔ ان کو صرف کھانے سے مطلب ہے۔ آءے دن ٹی وی اخباروں میں یہی لکھا ہوتا ہے کہ فلاں ن لیگی ایم پی نے فلاں جرم کر دیا۔

لعنت ہے ایسی سیاست پر۔ کہ جس پارٹی کے ایم پی جرم کرنے کے بعد بھی اسمبلی میں بیٹھے رہیں۔ اور لعنت ہے ان لیڈروں پر بھی

 
 Reply:   may alahs curse be upon
Replied by(drkjke) Replied on (7/Sep/2009)

may allahs curse be upon supporters of ppp,and muslim league q and muslim league N like anti pakistan and ant islam parties
q league and n league are same criminals,there is no difference between them and ultiamtely the will become one again to loot pakistan in a united way

pakistan is in present state of near death due to the cursed people who voted for N league q league and ppp

also there is no doubt that present "democratic " government is much much worse than any dictatorship we had since independence
 
 Reply:   muslim league is a party of criminals
Replied by(drkjke) Replied on (7/Sep/2009)

muslim league is a party of criminals like ppp.and expecting anything good from muslim league or its leadership is a fools dream
punjabs "khaadim e aalaa" is also a fraud and drama,shrif family made money by illegal means so how could they do any positive work for pakistan?
in present muslim league government of shareefs all the minsiters and party leaders are criminals,amugglers and rapists
shrif family has infact made punjab hostage in hands of two or three notorious and criminal castes of punjab who have most of minsisteries ,and speaker and deputy speaker slot too

may allah bring a mujahid invader like muhammad bin qasim who ends the rule of cruelty in punjab amen
 
 Reply:   Sorry Mr FasiJan by webmaster
Replied by(webmaster) Replied on (7/Sep/2009)

Due to some technical problem Mr Noman's reply got posted under your name. we have deleted that reply and have posted under his name. We are really very sorry for the problem and disturbance this may have caused you. InshahAllah, in future we will try our level best to prevent it.
 
 Reply:   کم ازکم، ن لیگ والے کوئی ایکشن تو لے رھے ھیں
Replied by(Noman) Replied on (7/Sep/2009)

قاف لیگ کا زمانہ گزرے زیادہ دن نھین گزرے، جس میں جس کا جو دل چاہا کیا اور چیئرمین صاحب سے خواتین کے بیچ عینک لگا کر بیٹھنے کے علاوہ کوئی کام نا ھوا۔
ن لیگ نے اپنے ہر آدمی کیخلاف کوئی نا کوئی ایکشن ضرور لیا ھے۔ ورنہ وہ بھی پی پی پی کی طرح ہر چیز اگنور کر سکتے تھے جیسے پہلے قاف والے کرتے تھے۔
انتہائی سب اسٹینڈرڈ آرٹیکل ھے، لگتا ھے کسی قاف لیگی نے لکھا ھے۔
 
 Reply:   آپ کی یاداشت کافی کمزور ھے، عمیر صاحب
Replied by(Noman) Replied on (7/Sep/2009)

آپ کی یاداشت کافی کمزور ھے، عمیر صاحب۔
پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا آٹا اور چینی سکینڈل پثھلے دور حکومت میں ھوا تھا جس میں ہر بندے نے اپنی تجوریان بھری تھین ار کسی ارباب اختیار کے کان پر جوں بھی نھیں رینگی تھے۔ آپ کہ رھے ھیں آٹے کی شورٹیج نھین تھے، جبکہ جہاں تک مجھے یاد ھے سب سے بڑی آٹے کی لائنیں پچھلے دور حکومت میں تھیں اور کافی لوگ ان لائینوں میں مرے بھی تھے، لیکن تمہارا المیہ پاکستان کی اکثریت کا ھے جو سچ جھوت کی بجائے پسند نا پسند کو رتجیح دیتے ھیں اور اسکی وجہ سے پاکستان کاآج یہ حال ھے۔
اور جہاں تک ایم این اےز کے احتساب کا حال ھے، میں اس بات سے متفق ھوں جو ان کا انجام ھونا چاہیٔے تھا وہ شاید نہیں ھوا لیکن کم از کم ن الوں نے ھہ معاملے کو دبانے کی بجائے کچھ نا کچھ کاروائی تو بہر حال کی ھے اور مجھے یقین ھے اس آغاز کے دوررس اچھے نتائج حاصل ھوں گے۔
آپ ن والوں پر تنقید برائے تنقید کرسکتے ھیں لیکن اس میں
کوئی شک نہہیں کے پچھلی ق لیگ گورنمنٹ سے یہ لاکھ درجے اچھے ھیں اور اگر ق لیگ نے سات سال انے واہ بے غیرتی نا کی ھوتی تو آج ملک کے یہ حالات اور ملک میں یہ
بحران نا ھوتے۔

 
 Reply:   بہت اچھا آرٹیکل ہے
Replied by(umairhabib) Replied on (7/Sep/2009)

آرٹیکل پڑھنے کے بعد سب سے پہلے تو شہزاد فیصل صاحب کو داد دینا پڑے گی۔
کہ بہت ہی خوبصورتی کے ساتھ اور لگتا ہے کہ کافی تحقیق کے بعد لکھا گیا ہے۔

اور دوسری بات
جو میرے کسی بھای نے ریمارکس دیے ہیں
تو بھای جان۔
کیا آپ دیکھ نہیں رہے کہ آجکل آٹے حاصل کرنے کے لیے قطاروں میں کھڑی ہوءی خواتین کے ساتھ کس طرح کا گھٹیا سلوک کیا جا رہا ہے۔
کم سے کم سابقہ دور حکومت میں ایسا نہیں تھا کہ کوءی ماں بہن بیٹی گھر سے آٹا لینے کے لیے جاتی تھی تو اس پر پولیس کے ڈنڈے برساءے جاتے تھے۔
جہاں تک مجھے یاد ہے کہ سابقہ دور حکومت میں چاہے وہ کسی کا بھی ہو۔ اس طرح آٹا چینی لینے کےلءے قطاروں میں نہیں لگنا پڑتا تھا۔
مجھے بتاو کہ نواز شریف یا شہباز شریف نے اپنے کسی ایم پی اے کے خلاف کوءی کاررواءی کی ہے۔

ن لیگ نا نام لیٹرا لیگ ہے۔ ان کو صرف کھانے سے مطلب ہے۔ آءے دن ٹی وی اخباروں میں یہی لکھا ہوتا ہے کہ فلاں ن لیگی ایم پی نے فلاں جرم کر دیا۔

لعنت ہے ایسی سیاست پر۔ کہ جس پارٹی کے ایم پی جرم کرنے کے بعد بھی اسمبلی میں بیٹھے رہیں۔ اور لعنت ہے ان لیڈروں پر بھی
 
Please send your suggestion/submission to webmaster@makePakistanBetter.com
Long Live Islam and Pakistan
Site is best viewed at 1280*800 resolution