Reply:
افغانستان کی تقسيم
يہ الزامات بلکل غلط اور بے بنیاد ہیں کہ امريکہ افغانستان کو تين حصوں ميں تقسيم کرنا چاہتا ہے۔ ہم نے کھبی افغانستان کی ڈی فيکٹيو تقسيم کی تجويز نہيں دی اور نہ ہی يہ خيال افغانستان کے اہم قومی مفادات کے عين مطابق ہے۔ خقیقت ميں ہم افغانستان حکومت اور بين الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر پورے افغانستان ميں امن و امان لانا چاہتے ہیں۔ ہمارا مقصد يہ ہے کہ افغانستان متحد ہو جہآں تمام قبيلے امن اور خوشخالی کے ساتھ رہیں۔ ہم ايک مستحکم افغانستان چاہتے ہيں جو کہ اپنی سیکورٹی خود برقرار رکھ سکے اور القائدہ کو واپس نہ آنے دے۔ ہم افغانستان کے دشمنوں شکست دینے سے دريغ نہيں کريں گے۔ ميں آپ کو ياد دلانا چاہوں گا کہ گزشتہ ہفتے لسبن ميں منعقد ہونے والے اجلاس کے دوران نيٹو اور افغان حکومت نے طویل مدت کی شراکت کا اعلان کيا ہے اس معاہدے کے مطابق بین الاقوامی فوج جنگ سے تباہ حال ملک میں کم از کم 2014 ء تک رہی گی۔
نيٹو اس ملک ميں طويل عرصے کے ليے رہے گی۔ اس وقت تک سيکورٹی کی ذمہ داری اپنے افغان پارٹنر کے حوالے نہیں کريں گے جب تک وہ خوداپنا دفاع نہ کر سکيں۔ يہ زمہ داری سونپنے کے بعد بھی ہم سپورٹنگ رول ادا کرنے کے ليے ٹھہريں گے۔ اگر افغانستان کے دشمن اس تاڑ ميں ہيں کی وہ ھمارے انخلا تک انتظار کريں گے تو يہ خيال سراسر غلط ہے جب تک افغانستان کے لوگ امن ميں نہيں ہيں ہم اس حطے میں رہیں گے۔
ذوالفقار- ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
www.state.gov
|