Search
 
Write
 
Forums
 
Login
"Let there arise out of you a band of people inviting to all that is good enjoining what is right and forbidding what is wrong; they are the ones to attain felicity".
(surah Al-Imran,ayat-104)
Image Not found for user
User Name: nasir1973
Full Name: Abdul Nasir Mughal
User since: 2/Oct/2007
No Of voices: 47
 
 Views: 2394   
 Replies: 0   
 Share with Friend  
 Post Comment  
امریکی صدر کے عہدے کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی کی ممکنہ امیدوار ہلیری کلنٹن نے کہا ہے کہ صدر منتخب ہونے کی صورت میں وہ چاہیں گی کہ پاکستان کے جوہری اسلحے کے تحفظ کی نگرانی امریکی اور برطانوی ماہرین کی ایک مشترکہ ٹیم کے سپرد کر دی جائے۔ پارٹی کی نامزدگی حاصل کرنے کے لیے اپنی انتخابی مہم کے تحت ایک مباحثہ میں حصہ لیتے ہوئے ہیلری کلنٹن نے کہا کہ ’ جہاں تک ہمیں ابھی معلوم ہے، (پاکستان کی) جوہری ٹیکنالوجی فی الحال محفوظ ہے لیکن پاکستان کے اندر جاری شورش کے پیش نظر اس کے تحفظ کی کوئی ضمانت نہیں دی جاسکتی‘۔ ہیلری کلنٹن نے کہا کہ ’ صدر منتخب ہونے کی صورت میں میری کوشش ہوگی کہ صدر مشرف جوہری اسلحے کی حفاظتی عمل میں امریکہ اور ممکنہ طور پر برطانیہ کو بھی شریک کریں تاکہ حالات بگڑنے کی صورت میں جوہری اسلحے کو غلط ہاتھوں میں پڑنے سے روکا جاسکے‘۔ یہ بحث سنیچر کی رات دیر گئے امریکی ریاست نیو ہیمپشر میں ہوئی اور اس میں ڈیموکریٹک پارٹی کے ٹکٹ کے چاروں امیدوار -- ہلیری کلنٹن، سینیٹر باراک اوباما، گورنر بل رچرڈسن اور سابق سینیٹر جان ایڈورڈز-- شامل تھے۔ چاروں امیدواروں نے صدر بش کی پاکستان پالیسی کی سخت مذمت کی اور کہا کہ اگر انہیں کوئی خطرہ نظر آیا یا یہ معلوم ہوا کہ اسامہ بن لادن کہاں چھپے ہوئے ہیں تو وہ پاکستان میں یک طرفہ طور پر فوجی حملے کرنے سے نہیں ہچکچائیں گے۔ جان ایڈورڈز نے کہا کہ صدر مشرف ایک غیر مستحکم لیڈر ہیں اور پاکستان ایک ایسا ملک ہے جہاں تشدد پر آمادہ قدامت پسند عناصر سرگرم ہیں جو، اگر حالات سازگار ہوئے، تو حکومت کی باگ ڈور اپنے ہاتھوں میں لے سکتے ہیں۔ ’ اگر ایسا ہوتا ہے، تو جوہری اسلحے کا کنٹرول بھی ان کے ہاتھوں میں ہوگا۔ یا تو وہ خود اسے استعمال کرسکتے ہیں یا امریکہ کے خلاف استعمال کرنے کے لیے کسی دہشت گرد تنظیم کے حوالے کر سکتے ہیں۔‘ نامزدگی کی دوڑ میں فی الحال باراک اوباما کو سبقت حاصل ہے جنہوں نے ریاست آئیووا کی مہم میں جان ایڈورڈز اور ہیلری کلنٹن کو پیچھے چھوڑ دیا تھا۔ اوباما نے اپنا یہ موقف دہرایا کہ اگر پاکستان میں القاعدہ کی موجودگی کی ٹھوس انٹیلیجنس ملتی ہے، تو چاہے اسلام آباد مخالفت ہی کیوں نہ کرے وہ (فوجی) کارروائی کریں گے۔ ’ میں پہلے بھی یہ کہہ چکا ہوں کہ ہم پاکستان میں جمہوریت کو فروغ دینے کی کوشش کریں گے اور ان پر زور ڈالیں گے کہ وہ القاعدہ کے خلاف اور کارروائی کریں۔۔۔ لیکن اگر وہ ایسا نہیں کرتے یا کرنا نہیں چاہتے، اور ہمارے پاس ٹھوس انٹیلیجنس ہوئی تو میں فوجی حملے کروں گا‘۔ بل رچرڈسن نے کہا کہ ’ پاکستان ایک ممکنہ ناکام ریاست ہے جس کے پاس جوہری ہتھیار ہیں، ہم نے مشرف کو گیارہ ارب ڈالر دیے ہیں لیکن انہوں نے پاکستان کے اندر بھی القاعدہ کے خلاف کارروائی نہیں کی ہے۔۔۔ ایسے میں میں صدر مشرف سے کہوں گا کہ وہ مستعفی ہو جائیں‘۔ http://www.bbc.co.uk/urdu/regional/story/2008/01/080106_pak_nuke.shtml http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/story/2008/01/080106_us_covert_opertions_ra.shtml
 No replies/comments found for this voice 
Please send your suggestion/submission to webmaster@makePakistanBetter.com
Long Live Islam and Pakistan
Site is best viewed at 1280*800 resolution