Reply:
الزام ديکھ کر کہ امريکہ پاکستان کا قابل اعتماد
بعض ساتھيوں کی جانب سے يہ الزام ديکھ کر کہ امريکہ پاکستان کا قابل اعتماد دوست نہيں ہو سکتا، حيرانگی ہوتی ہے کيونکہ زمينی حقائق تحقيق شدہ اور تسليم کردہ اعداد وشمار کی روشنی ميں ايک مختلف تصوير پيش کرتے ہيں۔ ميں يہ ضرور کہوں گا کہ اس طرح کی خيالاتی کہانيوں کو بالی وڈ کی فلموں تک محدود رہنا چاہيے۔
ميں آپ سب کو يہ بتانا چاہوں گا کہ پاکستان اور امريکہ سٹريجک پارٹنرز ہیں اور کئ سطحوں پر ایک دوسرے سے تعاون کرتے ہيں۔ امريکی حکومت کے پاکستان کی سویلین اور فوجی اداروں کے ساتھ تعلقات کی بنياد اچھے اصولوں پرمبنی ہيں۔ 2004ء ميں امریکہ نے پاکستان کوايک بڑا غیر نیٹو اتحادی قرارديا جس کی بنا پر پاکستان دیگر چیزیں کے علاوہ جديد امريکی فوجی ٹیکنالوجی حاصل کر سکتا ہے۔ حقیقت يہ ہے کہ پاکستان دنيا کا واحد ملک ہے جو سب سے زيادہ امريکی فوجی امداد لے رہا ہے۔
صدر اوباما نے پاکستانی عوام کے ساتھ شراکت کو ترجیحی لائحہ عمل قرار ديا ہے۔ گزشتہ سال پاکستان اور امريکہ کے مابين کيری لوگر برمن بل کے تحت شراکت داری کے پہلے برس کے ليے معاہدے پر باقاعدہ دستخط ہوۓ ہيں۔ اس امدادی پیکیج کے ذريعے پاکستان کو فوجی اور اقتصادی امداد ملے گی اس پروگرام کا مقصد پاکستان کی سلامتی اور اقتصادی ضروريات کو پورا کرنا ہے۔ اس کے علاوہ آپ نے يہ بھی دیکھا ہوگا کہ پاکستان ميں سيلاب کے ابتدائ دنوں ہی میں متاثرين سيلاب کی مدد کے ليے امريکہ نے فوری طور پر کئ سو ميلين ڈالر نقد رقم، خوراک، ہيلی کاپٹر، شلٹر اور طبعی امداد جيسی اشياء فراہم کيں۔ اور يہ مدد ابھی تک جاری ہے۔
اس کے علاوہ، اکتوبر 2010 ميں پاک امريکہ کے تيسرے سٹريجک ڈائيلاگ کے دوران وزير حارجہ کلنٹن نے پاکستان کی مدد کے لیے انتظامیہ کی طرف سے کئ سالوں کے ليے سيکورٹی امداد کا اعلان کيا ہے۔ امریکی انتظامیہ کانگریس سے درخواست کرے گی کہ 2012ء اور 2016ء کے دوران پاکستان کے دفاعی منصوبوں کے لیے 2 بيلين ڈالرز کی امداد فراہم کی جائے۔
يہ امر توجہ طلب ہے کہ جو تجزيہ نگار سازشی کہانيوں کی تشہير کرتے ہيں ان کے تمام دلائل اور نقطہ نظر جذباتيت، يک طرفہ اور غير منطقی تجزيوں يا محدود سوچ کی بنياد پر ہوتے ہیں۔ اعداد وشمار اور زمين پر موجود حقائق کو يکسر نظرانداز کر ديا جاتا ہے۔ جيسا کہ ميں نے بارہا اس فورم پر کہا ہے کہ امريکی حکومت اس حقیقت سے بخوبی واقف ہے اور اس کو تسليم بھی کرتی ہے کہ خطے میں امريکی مقاصد اور مفادات کا تحفظ صرف اسی صورت ميں ممکن ہے جب پاکستان ميں مکمل استحکام ہو۔ امريکی حکومت کی جانب سے کئ بلين ڈالرز کی مالی امداد اور پورے ملک ميں جاری بے شمار منصوبوں کی تکميل کے لیے دی جانے والی تکنيکی اور مالی امداد اور تعاون امريکی حکومت کے اس عزم کو واضح کرتا ہے کہ امريکہ پاکستان کے استحکام اور ترقی کے حوالے سے ہر ممکن کوشش اور تعاون جاری رکھے گا۔
ذوالفقار- ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall
|