Reply:
اچھی بات کو اچھا اور بُری کو بُرا کہیں ۔
کاش ہمیں یہ قول بھی یاد ہو کہ یہ نہ دیکھو کہ کون کہہ رہا ہے بلکہ یہ دیکھو کہ کیا کہہ رہا ہے ۔
کیا اس شعر کا اطلاق ہم پر بھی ہوتا ہے کہ :۔
نہ تھی حال کی جب ہمیں اپنی خبر ،
رہے دیکھتے اوروں کے عیب و ہنر ،
پڑی اپنی بُراءیوں پر جو نظر ،
تو ، نگاہ میں کوءی بُرا نہ رہا ۔
کاش کبھی ہم نے یہ اتنا سا علم ہی حاصل کرلیا ہوتا کہ اصل "توہین"، "بے ادبی" ، "گستاخی" تو "نا فرمانی" یا "اطاعت نہ کرنا" ہی ہے ؟
لیکن ، ہر وہ بد بخت جو قرآن کا ترجمہ نہیں پڑھتا اسے یہ احساس ہو ہی نہیں سکتا کہ وہ دن میں کتنی بار اور کہاں کہاں کن کن احکامات کی اطاعت نہیں کرتا ، نافرمانی کرتا ہے اور اس طرح سے اللہ اور سرکارِ دو عالم کی "توہین"، "بے ادبی" اور "گستاخی" کا مُرتکب ہوتا ہے ۔
سوچو : ہم خود کو دن میں کتنی بار "واجب الۡقتل" سمجھتے ہیں ؟ ؟ ؟
|