Reply:
Fawad – Digital Outreach Team – US State Departmen
طالبان کو امريکی ايجنٹ قرار دينے کی تھيوری کے حوالے سے يہ نقطہ نظر بيان کيا جاتا ہے کہ امريکہ پاکستان کو غير مستحکم کرنا چاہتا ہے۔ جو دوست انتہائ جذباتی انداز ميں اس موقف کی تشہير کرتے ہيں، وہ يہ نقطہ يکسر نظرانداز کر ديتے ہيں کہ اس وقت ہزاروں کی تعداد ميں امريکی فوجی افغانستان ميں موجود ہیں۔ پاکستان ميں افراتفری اور عدم استحکام کا اثر براہراست افغانستان ميں موجود امريکی اور نيٹو افواج کی سيکورٹی اور آپريشن پر پڑے گا۔ جیو ٹی وی پر ڈاکٹر شاہد مسعود کے ساتھ اپنے حاليہ انٹرويو ميں رچرڈ ہالبورک نے بھی "ايف – پاک" کی اصطلاح کی يہی وضاحت کی تھی کہ دونوں ممالک ميں سيکورٹی اور استحکام ايک دوسرے سے منسلک ہے۔ سوال يہ پيدا ہوتا ہے کہ امريکہ پاکستان ميں دہشت گردوں کی مدد کے ذريعے عدم استحکام پيدا کر کے خود اپنے ہی فوجيوں کی زندگی خطرے ميں کيوں ڈالے گا؟
ايک طرف تو امريکہ پر الزام لگايا جاتا ہے کہ وہ پاکستان کو کمزور کر کے اس کے ايٹمی اساسوں پر قبضہ کرنا چاہتا ہے ليکن يہ نظرانداز کر ديا جاتا ہے کہ جو چيز پاکستان کو کمزور کر رہی ہے وہ دہشت گردی اور اس کے نتيجے ميں پيدا ہونے والی بے چينی کی فضا ہے نا کہ امريکی حکومت جو کہ اب تک حکومت پاکستان کو دہشت گردی کے خاتمے کے ليے کئ ملين ڈالرز کی امداد دے چکی ہے۔ اگر امريکہ کا مقصد پاکستان کو کمزور کرنا ہوتا تو اس کے ليے دہشت گردوں کی کارواۂياں ہی کافی تھيں، امريکہ کو اپنے 10 بلين ڈالرز ضائع کرنے کی کيا ضرورت تھی۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ digitaloutreach@state.gov www.state.gov
|