Reply:
ارے یہی تو اصل مسءلہ ہے
Replied by( barmala)
Replied on (28/Oct/2009)
جناب من! اور کیا چاہیے سارے حکمران عبدالستار ایدھی ہی تو بنے ہوءے ہیں۔مال مفت دلِ بے رحم۔۔۔۔۔یہی سب کچھ ایدھی کے یہاں بھی ہوتاہے۔ اگر سمجھنا چاہیں تو کسی دن ایدھی کےکسی کلینک چلے جاءیں اور دیکھ لیں کہ جو سروس وہاں آپ کو ملتی ہے وہ کسی مریض کو سہارا دے سکتی ہے یا تندرست کو بھی مریض بنا سکتی ہے۔ یہ درست ہے کہ ان کے پاس دنیا کا سب سے بڑا ایمبولینس نیٹ ورک ہے مگر آپ کے علم میں ہونا چاہیے کہ یہ سروس فری نہیں ہے۔5 کلو میٹر کے بھی چارجز وصول کءے جاتے ہیں۔یہ کہہ سکتے ہیں کہ لاشوں کی ٹرانسپورٹیشن کے لءے ہمہ وقت دستیاب سروس ہے۔اس کے علاوہ دیگر جن سہولیات کا آپ نے تذکرہ کیا ہے اُن کا معیار اگر آپ جا کر دیکھیں تو آپ بھی اُن خدمات کے ہونے نہ ہونے کے قاءل ہو جاءینگے۔۔ ایک اور بات بھی حکمرانوں اور ایدھی میں مماثل ہے وہ یہ کہ دونوں ہی کو مشاورت اور قانونی حدود سے چِڑ ہے ۔اس لءے دونوں ہی بالترتیب مملکت اور فاءونڈیشن کو ذاتی جاگیر سمجھ کر چلاتے ہیں۔حکومت کے پاس تو دکھانے کو اسمبلیاں بھی موجود ہیں یہاں تو ایسا بھی کچھ نہیں بس میں ہی میں ہون۔۔
|