Search
 
Write
 
Forums
 
Login
"Let there arise out of you a band of people inviting to all that is good enjoining what is right and forbidding what is wrong; they are the ones to attain felicity".
(surah Al-Imran,ayat-104)
Image Not found for user
User Name: International_Professor
Full Name: International Professor
User since: 22/Jan/2008
No Of voices: 353
 
 Views: 2947   
 Replies: 2   
 Share with Friend  
 Post Comment  

A slap on the face of American puppet Gen. Shuja Pasha
 

جنرل پاشا کے نام

عامرہ احسان (سابق رکن قومی اسمبلی)

ایک 16دسمبر 1971ء میں آیا تھا جس نے میری زندگی کا رخ بدلنے میں، کم عمری کے لااْبالی پن کو ملک و ملت کی درد آشنائی دینے میں ایک واضح کردار ادا کیا تھا۔
ایک 16دسمبر 2009Ø¡ میں آیا جس Ú©ÛŒ حیرت جس کا غم میری ذاتی زندگی کیلئے Ú©Ú†Ú¾ Ú©Ù… نہ تھا۔ اس لئے نہیں کہ اس غم Ú©ÛŒ تپش اور حّدت Ù†Û’ میری انفرادی زندگی Ú©Ùˆ متاثر کیا بلکہ اس واقعے Ù†Û’ مجھے پاکستان Ú©Û’ ایک نئے رخ سے متعارف کروایا جیسے میں Ù†Û’ جب دور سے دیکھا تو یقین نہ کیا تھا اور جب یہ میرے آنگن میں اترا تو 9/11 Ú©Û’ بعد Ú©Û’ پاکستان کا ایک نہایت تاریک باب تھا۔ عقل تو یہی کہتی رہی اور سیانوں Ù†Û’ بھی سمجھایا کہ Ù¾ÛŒ جاؤ"¦ خاموش رہو"¦ جان بچی سو لاکھوں پائے لیکن مصلحت کوشی Ú©ÛŒ چادر اوڑھ کر اگر سب سو رہے تو دشمن Ú©Û’ پو بارہ ہونگے۔ اس Ú©Û’ ہاں تو ہماری پالیسیوں Ú©Û’ ہاتھوں پہلے ہی Ú¯Ú¾ÛŒ Ú©Û’ چراغ جل رہے ہیں پاکستان Ú©Û’ وجود Ú©Ùˆ جونک بن کر Ù¾ÛŒ جانے والی اور دیمک بن کر چاٹ جانے والی یہ دیوانی پالیسیاں آج ہمیں اجتماعی خود Ú©Ø´ÛŒ Ú©Û’ دہانے پرکھڑا کر Ú†Ú©ÛŒ ہیں۔
دو ہفتے جو مجھ پر بیتے وہ قرآن اور سجدوں کی بہم کردہ قوت، بہی خواہوں کی دعاؤں کے تسلسل، خاندان (ذاتی اور دینی) کی بے پایاں محبت سے بحمد اللہ گزر گئے۔ یہاں تک کہ درد مند، فرض شناس قلم اور عدلیہ کے ازخود نوٹس نے زندان کے در کھول دئیے۔ یہ لمحہ لمحہ رب کریم کے حکم اور مرضی کے تابع رہا۔ آزمائش آتی بھی اسی کے اذن سے ہے اورجاتی بھی اسی کے حکم سے ہے۔
اہلِ زمین تو صرف امتحان دے رہے ہوتے ہیں قوت Ùˆ اقتدار Ú©Û’ استعمال کا، زبان اور قلم سے اظہار کا، صبر کا ثبات کا، صلہ رحمی، اخوت Ùˆ دلجوئی کا، لہر لمحہ ایک سوال اترتا ہے ہم جواب دیتے ہیں زندگی Ú©Û’ صفحات پلٹتے پلٹتے باب ابواب سب ختم ہو جاتے ہیں۔نامۂ اعمال بند اور بندہ حاضر کر دیا جاتا ہے۔ ہار اور جیت فتح Ùˆ شکست کامیابی Ùˆ ناکامی Ú©Û’ حقیقی، دیرپا فیصلے برسر زمین نہیں زیر زمین ہوتے ہیں۔ جب لاد Ú†Ù„Û’ گا بنجارہ"¦! فکر تو بالآخر صرف اس دن Ú©ÛŒ کرنی ہے۔
ذرا لوٹیے اس پاکستان کی طرف جس کا ایک نیا رخ میں نے دیکھا۔ اس کے لئے اہل پاکستان سے بڑھ کر میں جنرل پاشا کی توجہ چاہتی ہوں۔ جن کی شہرت ایک درد مند، محب وطن ڈائی ہارڈ پاکستانی کی ہے۔ بسا اوقات یوں بھی ہوتا ہے کہ گھر کا سربراہ نہیں جانتا کہ اس کے بچے اس کی لاعلمی میں کیا کھل کھیل رہے ہیں۔
جناب والا پاکستان کے تحفظ کے لئے اب جو کریک ڈاؤن ہورہا ہے وہ 9/11 کے بعد امریکہ کے پاگل پن کے ساتھ مسلم دنیا پر ٹوٹ پڑنے والے روئیے کا عین چربہ ہے نہتے افغانستان پر اور تباہ کن ہتھیاروں کے جھوٹے پراپیگنڈے کی بنیاد پر امریکہ جس طرح عراق پر بجلی بن کر گرا تھا پریڈ لین کے حادثے کے بعد ملزم، مجرم کا تعین کئے بغیر ہر داڑھی والے، ہر ایمان والے، گھرانے پر شبخون مارنے کا یہ کریک ڈاؤن دیوانگی کی حدوں کو چھو رہا ہے۔ پاکستان کا ہر وہ گھر جس نے حلال کھایا اور اللہ کے آگے سجدہ کیا معزز ہے لیکن اس وقت نہایت عزت دار، شرفاء کے ساتھ جو کھیل کھیلا جارہا ہے خدارا درد مندی اور دلسوزی سے اسے دیکھئے اس کا فوری سدباب کیجئے۔ اپنے اصل دشمن پہچان کر ان کے تعاقب میں اپنی صلاحیتیں اور قومی وسائل کو جھونکئے۔
راجہ احسان عزیز (راقمہ کے شوہر) کا پروفائل اخباروں میں چھپ چکا ہے منگوا کر دیکھ لیجئے کہ آپ کے ادارے نے کسے اٹھایا تھا۔ کیسے اٹھایا تھا کس حال میں رکھا تھا۔ ان سے پہلے لیجائی گئی (قانون سے ماورا) خاتون تادم تحریر رہا نہیں کی گئیں وہ تفصیل بھی آ چکی کہ وہ کتنی معزز نیک نام، پاکباز خاتون ہیں جا کر اہل محلہ سے پوچھ لیجئے۔ اس کے بعد تواتر سے جن نوجوانوں کو یوں اٹھایا گیا جیسے وہ نامی گرامی ڈاکو یا جدی پشتی بدمعاش ہوں ان کا احوال بھی سنیے۔
مولانا عبدالغفار حسن رحمتہ اللہ کے پوتے اور ڈاکٹر سہیل حسن اسلامی یونیورسٹی کے معزز استاد کے 15 سالہ مرگی کے مریض صاحبزادے کو بیس افراد نے گھر کی چار دیواری پامال کر کے جس طرح اٹھایا ہے وہ اس معزز اور مقتدر ادارے کے ہرگز شایان شان نہیں۔ جنرل صاحب آپ کو مخاطب کرنے کی وجہ ہی یہ ہے کہ اداروں کا تقدس اگر یوں نادانوں کے ہاتھوں ایک ایک کر کے روند دیاگیا تو ایک عام انسان حق اور انصاف و تحفظ کے لئے کس کے آگے فریاد کرے گا۔ کس جانب دیکھے گا۔ قبل ازیں انہی کی ہمسائیگی میں اسلام آباد کے چمکتے دمکتے شہر سے ایک اور تاریک صبح جماعت اسلامی کے ایک اور نہایت معزز خاندان کا نوخیز اے لیویز کے طالب علم جو محترم عتیق صاحب کے صاحبزادے ہیں انہیں دندناتے ہوئے اٹھا لیا گیا۔
سیالکوٹ سے محترمہ نیر بانو صاحبہ جو جماعت اسلامی کی حلقہ خواتین کی بانی ارکان میں سے تھیں سابقہ قیّمہ تھیں۔ معروف ادیبہ، نظریۂ پاکستان کی زبردست داعی بے شمار قومی مّلی خدمات کی حامل خاتون کے دو پوتوں کو اسی طرح بلا کی طرح جھپٹ کر غائب کر دیا گیا۔ وہ دونوں نوجوان فجر کی نماز ادا کر کے مسجد سے لوٹ رہے تھے اور اچک لئے گئے۔کسی سیاسی عسکری جماعت، تنظیم سے مذکورہ بالا تمام افراد کا دور پار کا بھی تعلق نہیں۔ قدر مشترک داڑھی، مسجد، ایمان ْحّبِ پاکستان ہے۔ ان دو بچوں کے دو خالہ زاد بھائی بھی اسی طرح راولپنڈی سے اچکے گئے۔ مزید براں تحریکِ اسلامی سے منسلک خواتین کو ہراساں کرنے کے لئے فون کئے جا رہے ہیں۔
آزمائش کے دوران راقمہ سے دلجوئی کرنے پر ایک خاتون کو سنگین نتائج کی دھمکی بھی دی گئی۔ جنرل صاحب یہ ایک معزز، مہذب پاکستان یا اس مقتدر ادارے کی شان سے فروتر ہے کہ یہ سلسلہ ہائے دراز (میں نے صرف دیگ کے چند دانے آپ کے سامنے رکھے ہیں) یوں جاری و ساری رہیں۔ بلیک واٹر دندناتی پھرے۔ ملک دشمن را امریکہ کے ایجنٹ پورے ملک میں آگ لگا دیں۔
حالیہ دہشت گردی کی لہر جو پریڈ لین، مون مارکیٹ، پشاور، کراچی، لکی مروت کو اپنی لپیٹ میں لئے ہوئے ہے سب پکار پکار کر کہہ رہے ہیں جان رہے ہیں کہ یہ امریکی مداخلت اور بھارتی گٹھ جوڑ کا شاخسانہ ہے یہ وحشت و بربریت ان معصوم نوجوانوں، ضعیف معزز پروفیسر، نجمہ ثناء جیسی خاتون یا میرے اس بیٹے کا کیا دھرا نہیں ہے جسے آپ کا ادارہ یوں تلاش کرتا پھر رہا ہے گویا وہ غنڈہ ہو۔ حالانکہ وہ ایک دانشور باپ کا کتابی کیڑا بیٹا ہونے کے سوا کچھ بھی نہیں۔ ہاں داڑھی اور نماز کا مجرم وہ بھی ہے۔ اس جیسے کتنے روپوش ہونے پر مجبور ہیں۔ اس لئے نہیں کہ وہ مجرم ہیں بلکہ اس لئے کہ وہ بے گناہ باپ بھائیوں کا حشر دیکھ چکے ہیں۔
میں خاموش رہتی کچھ بھی نہ کہتی لیکن پانی سر سے گزر چکا ہے۔ آپ کے اہلکاروں کی دشمنی مول لے کر یہ سطور تحریر کر رہی ہوں۔ میری تحریروں کی سزا میرے شوہر پا چکے ہیں۔
اب دیکھئے مجھ پر کیا نئی فردِ جرم عائد ہوتی ہے۔ شوہر کے زندان کے ساتھیوں کا یہ قرض مجھ پر تھا سو میں نے ادا کیا۔ ان گنت خاندان جس کرب سے گزر رہے ہیں اس کا اندازہ کیجئے۔ تحریک اسلامی جیسی بے ضرر، مرنجاں مرنج خواتین کے حلقے کے ساتھ یہ سلوک روا رکھا جا رہا ہے کہ جہاں آپ کو اپنے دفاع کے لئے ایک غلیل بھی نہ ملے گی گھر قرآن، حدیث کی کتابوں سے لیس ضرور ملیں گے۔ کیا اب ہم اس کی سزا پائیں گے؟
یقیناً راقمہ کی تحریریں تلخ ترش اور تقریریں درد و غم سے لبریز نوحے ہوتے ہیں لیکن کیا پاکستان ایک عورت کی تحریر و تقریر کی بھینٹ چڑھ گیا اور اس کی سزا اس پیمانے پر ان بچوں کو دی جائے گی جو اس کے ممبر بھی نہیں! الزامات لیکر اگر آپ کا ادارہ پبلک میں آئے گا تو یہ خانوادے اتنے غیر معروف نہیں کہ لوگوں کی آنکھوں میں دھول جھونکی جا سکے۔ پہلے ہی سب غم و غصے کی لپیٹ میں ہیں۔ پاکستان جن گردابوں کی لپیٹ میں ہے اس وقت سنجیدہ فہمیدہ طبقے کی یکجائی اور اتفاق و اتحاد ضروری ہے۔ اسے حاصل کرنے کا یہ طریقہ نہیں ہے اس خرابی کو یہیں سے ٹھیک کر لیجئے۔اس معذرت کے ساتھ معروضات پر غور کیجئے:
نالہ آتا ہے اگر لب پہ تو معذور ہیں ہم!
آپ کی حب الوطنی، اخلاص اور دیانتداری پر اعتماد کرتے ہوئے یہ جسارت کی ہے!
ایک نکتہ یہ بھی نوٹ فرما لیجئے کہ پاکستان جن پْر آشوب حالات میں گھراہوا ہے۔ اندر ہم Ù†Û’ خود بلیک واٹر اور میرینز Ú©Ùˆ لا کر آباد کر لیا ہے۔ امریکی فوجی اڈے چھوٹے موٹے ہر جگہ سر اٹھا رہے ہیں Ú©Ù„ آپ Ú©Ùˆ شانہ بشانہ ملک Ú©Û’ دفاع Ú©Û’ لئے نوجوانوں Ú©ÛŒ جو دوسری ڈیفنس لائن ملے Ú¯ÛŒ وہ انہی نوجوانوں سے بن سکتی تھی جو ماتھے پر سجدے Ú©Û’ نشان اور سینوں میں قرآن لئے ان عقوبت خانوں میں بھر رکھے ہیں۔ ملکی دفاع اور جان Ú©ÛŒ قربانی تھرکنے والے نوجوانوں Ú©Û’ بس کا روگ نہیں۔ Ú©Ù„ مدد Ú©Û’ لئے جب پکارا جائے گا تو عشاق Ú©Û’ قافلے یہیں سے Ù†Ú©Ù„ Ú©Ú¾Ú‘Û’ ہونے کا جذبہ اور صلاحیت رکھتے ہیں"˜ جسے کچلنے Ú©Û’ لئے عاقبت نااندیشوں Ù†Û’ ظلم Ùˆ ستم کا ہر ہتھکنڈا روا رکھا ہے۔
اب بھی وقت ہے پالیسی سدھارئیے ہم جیسے دیوانے آپ کے اور ان کے درمیان پْل بننے کی صلاحیت رکھتے ہیں پْل توڑنے میں خیر کتنی ہے یہ آپ سے کب پوشیدہ ہے۔! پْل ہمیشہ دشمن توڑا کرتے ہیں دوست نہیں۔

 

 


Windows Live: Keep your friends up to date with what you do online.

 Reply:   Agreed with you
Replied by(Ghulam_Rasool) Replied on (8/Jan/2010)

Pakistan army and air force consists of mostly non-Muslims.
Those are fighting christian crusade and killing Muslim. Yes, it is better to write an appeal to Amnesty or UNO.
NaPak army is war criminal.
Shuja Pasha is known agent of CIA.

 
 Reply:   amira ihsan
Replied by(drkjke) Replied on (7/Jan/2010)

amira ihsan is very pious lady but here she seems to have lost her mind
she is appealing to the "iman" of general pasha of pakstani army.pakistani generals are actually not muslims by any means,they are loyal to america and material benefits.appealing to them for justice is like appealing to israel to become islam loving nation.
pakoistan is going towards a very horrible azaab from allah in near future.because our civila nd army leaders are kufars biggest agents and our population is sleeping and doing nothing to stop these traitors from destroying pakistan,our people only worship materialism now,not allah
 
Please send your suggestion/submission to webmaster@makePakistanBetter.com
Long Live Islam and Pakistan
Site is best viewed at 1280*800 resolution