آسلام و علیکم
صرف تمھارے لییے،،
کچھ شعر نقل کیے ھیں،،،قبول فرماءیں
سنا ھے لوگ اسے انکھ بھر کے دیکھتے ھیں
سو اس کے شہرمیں کچھ دن ٹہرکے دیکھتے ھیں
سنا ھے ربط ھے اسکو خراب حالوں سے
سو اپنے اپ کو برباد کر کے دیکھتے ھیں
سنا ھے درد کی گاہک ھے چشمےنازک اسکی
سو ھم بھی اسکی گلی سے گزر کے دیکھتے ھیں
سنا ھے اسکو بھی ھے شعر و شاعری سے شغف
سو ھم بھی موجزے اپنے ھنر کے دیکھتےھیں
سنا ھے بولے تو باتوں سے پھول چھرتے ھیں
یے بات ھے تو چلو بات کر کے دےکھتے ھیں
سنا ھے رات اسے چاند تکتا رھتاھے
ستارے بامے فلک سے اتر کے دیکھتے ھیں
سنا ھے حشر ھیں اسکی غزال سی انکھیں
سنا ھے اسکو ھرںدشت بھر کے دیکھتے ھیں
سنا ھے دن کو اسے تتلیاں ساتاتی ھیں
سنا ھے رات کو جگنو ٹھر کے دیکھتے ھیں
سنا ھے رات سے بڑھ کر ھیں کاکیلیں اسکی
سنا ھے شام کو ساءے گزر کے دیکھتے ھیں
سنا ھے اس کی سیاہ چشمگی فیامت ھے
سو اسکو سرمافروشاں ءاہ بھر کے دیکھتے ھیں
سنا ھے اسکے لبوں سے گلاب جلتے ھیں
سو ھم بھار پر الزام دھر کے دیکھتے ھیں
سنا ھے اءینہ تمسال ھے جبین اس کی
جو سادہ دل ھیں اسے بن سنور کےدیکھتے ھیں
افضل ذیشان
مدینہ منورہ
Reply:
Can you please write it in urdu?
Replied by(
nrqazi)
Replied on (5/Jan/2009)
Salaam bhai
can you please write it in urdu. Roman english mein to hijjay kar kar key sara maza kharaab ho gaya